Monday, 9 March 2020

کورونا وائرس _________اور حفاظتی واحتیاطی تدابیر

*کورونا وائرس _________اور حفاظتی واحتیاطی تدابیر کے تحت ترک مصافحہ کا حکم*

بقلم : شکیل منصور القاسمی/بیگوسرائے

اسلام زندہ جاوید ، رواں و ہر دم جواں،  متحرک وفعال معتدلانہ آسمانی  مذہب ہے، اس میں توہم پرستی ( اسباب پرستی ) کی کوئی گنجائش ہے نہ ترک اسباب کی تعلیم وتلقین ، دنیا کے اس ظاہری وتکوینی نظام میں خدا تعالی نے اپنی حکمت ومشیت کے مطابق ہر چیز کو کسی نہ کسی سبب کے ساتھ متعلق فرمادیا ہے۔ یہاں ہر کام کا کوئی نہ کوئی سبب مقرر ہے۔دنیا میں رہتے ہوئے سبب سے منہ موڑنا اور اسے چھوڑ دینا اللہ کی حکمت ومشیت کو باطل کرنا ہے ۔
اسلام نے جہاں چیزوں کے یقینی اسباب اختیار کرنے کو پسند کیا ہے،  وہیں  اسباب کی ذاتی سببیت اور اشیاء میں اس کی اثر پذیری اور علت فاعلہ کی سخت نفی کی ہے ، یعنی اسباب وعلل چیزوں کی ایجاد میں موثر حقیقی ہر گز  نہیں ہیں ، اسباب بھی اپنے نتائج میں اللہ کی مشیت اور ارادے اور قضاء وقدر کے ہی  محتاج ہیں ۔
زمانہ جاہلیت میں لوگوں کا یہ عقیدہ  تھا کہ  اللہ کی مرضی وحکم کے بغیر بیماری از خود دوسرے شخص میں متعدی ہوجاتی ہے، اسی طرح الو اور ماہ صفر کو منحوس اور ذاتی حیثیت سے لوگ  نقصان دہ سمجھتے تھے ۔ اسلام نے چھوت چھات اور توہم پرستی کی نفی کرتے ہوئے اس عقیدے کو  باطل اور لغو قرار دیا اور یہ واضح  کیا کہ طبعیت اور خلقت کے لحاظ سے کوئی بھی  بیماری دوسرے کو نہیں لگ سکتی،  مریض سے تندرست آدمی کی طرف جو کچھ مرض منتقل ہوتا ہوا نظر آتا ہے وہ در اصل اللہ کے حکم اور منشاء سے ہوتا ہے ۔اللہ کی اجازت نہ ہو تو کوئی بھی بیماری کسی کو ہر گز لگ نہیں سکتی !
بخاری اور مسلم کی روایت میں  ہے :

" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، امراض میں چھوت چھات صفر اور الو کی نحوست کی کوئی اصل نہیں اس پر ایک اعرابی بولا کہ یا رسول اللہ! پھر میرے اونٹوں کو کیا ہو گیا کہ وہ جب تک ریگستان میں رہتے ہیں تو ہرنوں کی طرح (صاف اور خوب چکنے) رہتے ہیں پھر ان میں ایک خارش والا اونٹ آ جاتا ہے اور ان میں گھس کر انہیں بھی خارش لگا جاتا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر فرمایا لیکن یہ بتاؤ کہ پہلے اونٹ کو کس نے خارش لگائی تھی؟
اس کی روایت زہری نے ابوسلمہ اور سنان بن سنان کے واسطہ سے کی ہے۔"
۔۔صحیح بخاری 5717)(صحیح مسلم ،کتاب السلام 5788)
اسباب وعلل کی مادی دنیا میں اللہ تعالی نے بعض امراض میں یہ خاصیت بھی  رکھی ہے کہ اس کے جراثیم نشست وبرخاست، مصافحہ ، معانقہ،  کثرت اختلاط وہم نشینی سے  بہت جلد دوسروں میں پہیل جاتے ہیں،  ایسے مہلک امراض سے "اسباب سے اجتناب"  کے طور پہ  احتیاطی اور حفاظتی تدابیر برتنے کا شریعت میں باضابطہ حکم دیا گیا
  تاکہ دوسرا آدمی اس بیماری کی زد میں نہ آسکے ۔
چنانچہ صحیحین کی روایت میں ہے :
" لا يُورِدُ مُمْرِضٌ علَى مُصِحٍّ."
[أخرجه البخاري في كتاب الطب، باب لا عدوى، برقم 5775، ومسلم في كتاب السلام، باب لا عدوى ولا طيرة ولا هامة ولا صفر ولا نوء، برقم 2221.

👈" بیمار اونٹ کو تندرست اونٹ کے پاس نہ لے جاؤ" )

ایک دوسری حدیث میں رسول ﷺ نے فرمایا کہ: "فِرَّ من المَجْذومِ كما تفرُّ من الأسدِ"
👈  " جذامی شخص سے اس طرح بھاگو جس طرح شیر سے بھاگتے ہو" (صحیح بخاری 5707)
👈جذامیوں کی بیماری سے بچنے کے لئے حضور اکرم ﷺ نے ان سے ایک نیزہ کے فاصلہ سے بات چیت کرنے کی تاکید فرمائی ہے۔ حدیث میں ہے کہ: "لا تديموا النظرَ إلى المجذمينَ وإذا كلَّمتموهم فليكُنْ بينَكم وبينَهم قيدُ رمحٍ۔عن الحسين بن علي بن أبي طالب./ الهيثمي. مجمع الزوائد. 5/104.
(

👈بیماری کے  پھیلنے سے بچاؤ کے لئے طاعون زدہ علاقہ میں نہ جانے اور وہاں سے بھاگنے سے منع کیا گیا ہے:
"إذا سَمِعْتُم بِالطَّاعُونِ بِأرْضٍ فلَا تَدخُلُوا عليه ، و إذا وقَعَ و أنْتُمْ بِأرضٍ فلَا تَخرُجُوا مِنها فِرارًا مِنهُ
عن أسامة بن زيد. أخرجه البخاري (5728)، ومسلم (2218)، وأحمد (21860) واللفظ له.
👈  " جب تمہیں معلوم ہو کہ کسی جگہ طاعون ہے تو وہاں مت جاؤ اور جہاں تم ہو وہاں اگر طاعون پھیل جائے تو اسے چھوڑ کر مت جاؤ" )

🌀چین  سے ظاہر ہونے والا کورونا وائرس🌀
ماہرین کے مطابق اب تک کا سب سے خطرناک متعدی مرض ہے، 
کورونا سے 97 ممالک میں 3495 افراد کی موت ،  ایک لاکھ 2 ہزار سے زائد بیمار،
دنیا بھر میں 56 ہزار مریض اب تک صحت یاب ہو چکے ہیں۔کورونا وائرس کا دنیا بھر میں پھیلاؤ جاری ہے، عالمی ادارۂ صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ شدید تشویش کا باعث ہے، تمام ممالک اس کے پھیلاؤ کو روکنے کو اپنی اولین ترجیح بنائیں۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق ہاتھ،  منہ ، ناک اور آنکھ وغیرہ کے راستے جراثیم نکل کر دوسروں میں منتقل ہوجاتے ہیں،  حفاظتی تدابیر کے طور پر ماسک پہننے،  مصافحہ،  بوس و کنار وغیرہ پہ مراکز صحت نے پابندی عائد کردی ہے ۔
شرعی نقطہ نظر سے ملاقات کے وقت سلام کے بعد  مصافحہ کرنا مستحب ہے ، اور خود یہ عمل  سنت ہے:
قال النووي: "يُستحبُّ المصافحةُ عند التلاقي، وهي سُنَّةٌ بلا خلاف"؛ (مسلم بشرح النووي، جـ9، صـ115،، المصافحة سُنَّة مُجمَع عليها عند التلاقي؛ (فتح الباري؛ لابن حجر، جـ11، صـ 55).
جبکہ صحت کی حفاظت اور نفس انسانی کا تحفظ واجب ہے : وَأَنفِقُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَلَا تُلْقُوا بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ ۛ  (البقرة:  195)

"نقصان کا ازالہ نفع کے حصول پہ مقدم ہے " کے فقہی شرعی ضابطے کے تحت ، دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے مہلک کورونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر جن ملکوں اور علاقوں میں اس وبائی مرض کے کیسز کی تصدیق ہوچکی ہو وہاں  مصافحہ وتقبیل سے اجتناب کرنے کی شرعی گنجائش  ہے، مصافحہ کی شرعی حیثیت سنت کی  ہے جبکہ جان کا تحفظ مقاصد شرع میں ہے اور واجب وضروری ہے  ؛  لہذا ان ہنگامی حالات میں وقتی طور پر دفع مضرت کی نیت سے اس سنت پہ عمل نہ کرنے میں کوئی شرعی حرج نہیں ہے ۔واللہ اعلم
شکیل منصور القاسمی/بیگوسرائے
8 مارچ، ہفتہ 2020

Friday, 6 March 2020

ایسا پھل جو____________________

ایسا پھل جو مرد کی قوت کو چالیس افراد کے برابر کر دیتا ہے

انسان کے دل و جسم کو تقویت دینے والی بے شمار جڑی بوٹیوں اور پھلوں کا ذکر طب نبویؐ میں ملتا ہے . تفصیلات کے مطابق ’’بہی ‘‘ ایسا پھل ہے جس کی شکل صورت سیب اور آڑو سے ملتی ہے . اس پھل کا ذکر احادیث مبارکہ میں کئی جگہ پر موجود ہے . بہی کا پھل کھانے والی خواتین کے ہاں خوبصورت بچے پیدا ہوتے ہیں جبکہ مرد کےکھانے سے چالیس افرادکے برابر طاقت آتی ہے .

بہی کے پھل میں کئی طرح کے وٹامن اور معدنیا ت شامل ہیں . بہی کا مربہ اس حوالے سے بہترین غذا ہے جو نہار منہ کھایا جائے تو دل کے عوارض سے بھی بچاتا ہے.حٖضرت طلحٰہ رضی اللہ عنہ بن عبید اللہ روایت فرماتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو وہ اس وقت اپنے اصحاب کی مجلس میں تھے.ان کے ہاتھ میں بہی تھا جس سے وہ کھیل رہے تھے. جب میں بیٹھ گیا تو انہوں نے اسے میری طرف کر کے فرمایا. “اے ابا ذر! یہ دل کو طاقت دیتا ہے سانس کو خوشبودار بناتا ہے اور سینہ سے بوجھ کو اتار دیتا ہے”.حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت فرماتے ہیں.

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “بہی کھاؤ کیونکہ وہ دل کے دورے کو ٹھیک کر کے سینہ سے بوجھ اتار دیتا ہے”.حضرت انس رضی اللہ عنہ بن مالک روایت فرماتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “بہی کھانے سے دل پر سے بوجھ اتر جاتا ہے.” نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” بہی کھاؤ کہ دل کے دورے کو دور کرتاہے. اللہ نے ایسا کوئی نبی نہیں مامور فرمایا جسے جنت کا بہی نہ کھلایا ہو کیونکہ یہ فرد کی قوت کو چالیس افراد کے برابر کر دیتا ہے”.نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: “اپنی حاملہ عورتوں کو بہی کھلایا کرو کیونکہ یہ دل کی بیماریوں کو ٹھیک کرتا ہے اور لڑکے کو حسین بناتا ہے”.حضرت عوف رضی اللہ عنہ بن مالک روایت کرتے ہیں کہ نبی صلّی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

” بہی کھاؤ کہ یہ دل کے دورے کو ٹھیک کرتا اور دل کو مضبوط کرتا ہے”.بہی کو نہار مُنہ کھانا چاہیٔ بہی کو عربی میں سفر جل کہتے ہیں۔اسکی سب سے زیادہ کاشت ترکی میں ہوتی ہے۔ پاکستان میں بھی پہاڑی علاقوں میں دستیاب ہے۔تاہم پاکستان کے سوا دیگر ممالک میں اسکی کاشت تجارتی پیمانے پر ہوتی ہے۔ اطبا کا کہنا ہے کہ بہی کا مزاج بارد یابس ہے اور ذائقہ کے اعتبار سے اس کا مزاج بھی بدلتا رہتا ہے مگر تمام بہی سرد اور قابض ہوتی ہیں‘ معدہ کے لئے موزوں ہے‘ شیریں بہی میں برودت و یبوست کم ہوتی اور زیادہ معتدل ہوتی ہے ۔

ترش بہی کھانے سے قبض اور خشکی پید اہوتی ہے۔ بہی کی ساری قسمیں تشنگی کو بجھادیتی ہیں اور قے کو روکتی ہیں۔ پیشاب آوراور پاخانہ بستہ کرتی ہے‘آنتوں کے زخم کے لئے نافع ہے۔ اس کا مربہ معدہ اور جگر کو تقویت پہنچاتا ‘دل کو مضبوط کرتا اور سانسوں کو خوشگوار بناتا ہے۔

Friday, 12 July 2019

ٹوتھ پیسٹ کے کلر کوڈ__________________

.
*ٹوتھ پیسٹ کے کلر کوڈ کیا ہوتے ہیں اور یہ کیا بتاتے ہیں؟*

دانت برش کرنا ہمارا روزمرہ کا معمول ہے۔ لیکن کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ٹوتھ برش کی ٹیوب پر بالکل نیچے ایک رنگین چوکور ڈبہ بنا ہوتا ہے جو کلر کوڈ کہلاتا ہے۔
آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ کلر کوڈ کیا بتاتے ہیں۔

▪سیاہ :
ٹوتھ پیسٹ کی ٹیوب کے نیچے بنے کلر کوڈ کا سیاہ رنگ ظاہر کرتا ہے کہ یہ صرف کیمیکلز سے بنا ہوا ٹوتھ پیسٹ ہے۔

▪سرخ :
سرخ رنگ کا کوڈ ظاہر کرتا ہے کہ ٹوتھ پیسٹ قدرتی اور کیمیائی اجزا کی آمیزش سے بنایا گیا ہے۔

▪نیلا :
نیلے رنگ کا مطلب ہے کہ ٹوتھ پیسٹ میں قدرتی اجزا اور دوائیں شامل ہیں۔ یہ ٹوتھ پیسٹ دانتوں کے کسی بھی قسم کی بیماری والے افراد کیلئے تجویز کیا جاتا ہے۔

▪سبز :
سبز کلر کوڈ ٹوتھ پیسٹ کے خالص قدرتی اجزا سے بنے ہونے کی نشاندہی کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق جب بھی ٹوتھ پیسٹ خریدا جائے تو ان کلر کوڈز کو ذہن میں رکھتے ہوئے خریدا جائے۔ بچوں کے لیے سیاہ کلر کوڈ والے ٹوتھ پیسٹ نقصان دہ ثابت ہوسکتے ہیں جو صرف کیمیکلز سے بنائے گئے ہوتے ہیں۔
اسی طرح سبز کلر کوڈ والے ٹوتھ پیسٹ دانتوں کی صحت کے لیے موزوں ہیں۔

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰

Monday, 15 April 2019

نارمل ڈیلیوری__________________________

⚔*چند قطروں سے نارمل ڈیلیوری ممکن ہے*⚔

🌷 *بادام روغن نارمل ڈیلیوری*🌷
کہ عورت کو حمل کے نویں مہینہ کے شروع میں بادام روغن جو کہ خود نکلوایا ہوا ہو بازاری نہ ہو‘ گائے کے نیم گرم دودھ میں دس قطرے روزانہ شام کو پلائیں‘ انشاءاللہ ڈیلیوری نارمل اور آسانی ہوگی کسی آپریشن کی ضرورت نہ ہوگی۔ اگر کسی کو بادام روغن میسر نہ ہو تو گائے کے گھی کو گائے کے نیم گرم دودھ میں ملا کر پلائیں تو پھر اچھے رزلٹ ہیں اور اگر گائے کا دودھ نہ ملے تو بھینس یا بکری کا دودھ بھی استعمال کرسکتے ہیں۔

🌷 *پانچواں بچہ بغیر آپریشن کے*🌷
بہت ہی پرانی سی بات ہے میرے پاس ایک خاتون آکر  کہنے لگی کہ حکیم صاحب کوئی ایسی دوائی دیں کہ میری ڈیلیوری نارمل ہو یہ پانچواں بچہ ہونے کو ہے اب بھی ڈاکٹر کہتے ہیں کہ آپریشن ہوگا
میرے پاس ایک دائی بیٹھی تھی  وہ بولی یہ کونسی مشکل بات ہے۔ تم ایسا کرو کہ دس قطرے بادام روغن کے چوتھے مہینے کے بعد دودھ میں ڈال کر پینا شروع کردو‘ اگر اس کے پینے سے تمہیں اجابت کچھ زیادہ کھل کر آنے لگے تو ایک دو دن کا وقفہ کردو ورنہ لازم پینا شروع کردو اور پھر جو خاتون بھی ایسا کریگی میرا تجربہ ہے کہ اس کا بچہ گول مٹول خوبصورت ہوتا ہے اکثر بیٹا ہوتا ہے‘ صحت مند ہوتا ہے‘ سفید رنگ کا ہوتا ہے اور ڈیلیوری بالکل نارمل ہوتی ہے حتیٰ کہ یہ بادام روغن ایسے بچوں کیلئے بھی آزمایا گیا جو الٹے ہوتے ہیں اور ڈاکٹر کہتے ہیں کہ بچے الٹے ہیں اور ان کا علاج صرف اور صرف آپریشن ہے۔ وہ دائی یہ نسخہ بتا کر چلی گئی۔
کچھ ہی عرصے کے بعد وہ خاتون آئیں تو کہنے لگی کہ واقعی مجھے اس سے بہت فائدہ ہوا اور حیرت انگیز طور پر میری ڈیلیوری نارمل ہوئی اور آپریشن نہیں کرنا پڑا اور پھر خود ہی خاتون کہنے لگی میں نے کئی اور خواتین کو بھی بتایا کوئی ابھی استعمال کررہی ہے اور کچھ نے کیا ان کو بھی فائدہ ہوا۔

قارئین! یہ ایک واقعہ نہیں اس طرح کے اور واقعات ہیں جو مجھے آج بیٹھے بٹھائے یاد آئے اور یہ امانت سمجھ کر آپ تک پہنچانا چاہتا ہوں کہیں یہ امانت میں اپنے سینے میں لیکر قبر میں نہ چلا جائوں۔
یقین جانیے بادام روغن کے دس قطرے دودھ میں ملا کر جس کو بھی استعمال کرنے کا مشورہ دیا چوتھے یا پانچویں بعض نے ساتویں‘ بعض نے آٹھویں مہینے کے بعد استعمال کیا لیکن اکثر نے چوتھے مہینے کے بعد جب بھی استعمال کرنا شروع کیا صحت مند بچہ اور صحت مند ماں یہ دونوں ان دس قطروں کے رزلٹ سے ہے۔
ابھی سال دوسال پہلے کی بات ہے کہ یورپ کی ایک فیملی میرے پاس علاج کیلئے آئی گزشتہ بیالیس سال سے وہ یورپ میں مقیم ہیں جب علاج کیلئے آئے تو کہنے لگے کہ کوئی ایسی دوائی یا دم دیدیں جس سے ہمارے بچے نارمل ہوں اکثر ہماری خواتین کو ڈیلیوری کیلئے آپریشن کروانا پڑتا ہے میں نے انہیں کہا یہ کوئی مسئلہ نہیں آپ بادام روغن اپنا نکلوالیں اور یہ ساتھ لے جائیں اور دس قطرے پلانا شروع کردیں انہوں نے یہ کام شروع کیا کچھ عرصے کے بعد ان کا فون آیا کہ اب تک ہمارے دو کیس نارمل ہوئے ہیں
اور وہاں کے انگریز بہت بڑے سرجن کو ہم نے جب بتایا اور حیران ہوا اور اس نے فوراً اپنے اسسٹنٹ کو بادام کی ویب سائٹ کھولنے کا کہا اور جب اس نے ویب سائٹ کھولی اور بادام روغن کے فوائد دیکھے توکہنے لگا واقعی اس کے فوائد ہیں اور اس نے باقاعدہ اس کا انتظام کیا کہ اپنا ایک سرکولیشن جاری کیا ایک نوٹس جاری کیا کہ بڑے بڑے ہسپتالوں میں حاملہ خواتین جب اپنے حمل کو ٹیسٹ کروانے آتی ہیں تو ان کو باقاعدہ حکم دیا جائے کہ وہ بادام روغن استعمال کریں ۔ اس کے بقول وہ کچھ عرصے کے بعد پھر اس کی رپورٹ ملی کہ بادام روغن کے اتنے اچھے رزلٹ ملے کہ گمان سے بالاتر کہ اب اس نسخے پر اتنا اعتماد بڑھ گیا ہے کہ لوگوں نے باقاعدہ بادام روغن کو پیک کروا کر اس کو ڈیلیوری کیلئے سپیشل گفٹ دیتے ہیں کہ جو خواتین باسہولت ڈیلیوری چاہتی ہے وہ بادام روغن کو ابتدا ہی سے استعمال کرنا شروع کردیں۔
ایک دفعہ کی بات ہے کہ لاہور کے ایک مریض اپنے ساتھ ایک اور مریض لائے کہنے لگے کہ مجھے تکلیف تھی میں صحت یاب ہوا اب میں نے صرف اپنے رشتے دار کی دوائی لینی ہے یہ میرے رشتے دار انڈیا بنگلور سے آئے ہیں انہیں کوئی تکلیف ہے۔ میں نے ان کی تکلیف کی دوا دی دوا دینے کے بعد مجھ سے پوچھنے لگے کہ حاملہ کی فٹنس کیلئے کچھ تجربہ بتائیں کہ ہمارے خاندان میں خون کی کمی کا مرض ہے جب بھی ہماری کوئی بیٹی حاملہ ہوتی ہے تو اس کے اندر خون کی کمی‘ نڈھالی کمزوری اور اکثر وقت ہسپتالوں اور ڈرپوں میں گزرتا ہے
میں نے انہیں بادام روغن کا نسخہ بتایا اور یہ کہا کہ بادام روغن کے دس قطرے انہیں پلانا شروع کریں اس سے کمزوری بھی ختم ہوگی اور نارمل ڈیلیوری بھی ہوگی۔ وہ سن کر چلے گئے وہ صاحب جو لاہور سے انہیں لائے تھے ایک بار کسی مریض کو لے کر آئے تو ساتھ ان کا پیغام بھی لائے کہنے لگے ان کا بہت شکریہ کا خط ملا تھا اور وہ کہہ رہے تھے کہ میں نے جس کو بھی یہ نسخہ بتایا ہے کمزوری بھی ختم ہوئی‘ ڈیلیوری بھی نارمل ہوئی اور اس سے ایک اور فائدہ جو خود میرے لیے نیا انکشاف تھا مرض اٹھرا ختم ہوگیا۔ ایسی خواتین جن کو اٹھرا کا مرض تھا بادام روغن کے استعمال کی وجہ سے ان کے حمل میں بڑی احتیاط ہوئی اور اٹھرا ختم ہوگیا۔
قارئین! یہ بظاہر چھوٹا سا نسخہ لیکن ایک قیمتی نسخے سے بڑھ کر ایک قیمتی راز ہے جو طب و صحت کے اندر ایک حد درجہ کمال رکھتا ہے اس چھوٹے سے نسخے کو استعمال کرایا جائے اور اس کو رواج دلایا جائے۔
یقین جانیے آپریشن کے بعد عورتیں کھوکھلی ہوجاتی ہیں اور اکثر آپریشن کے بعد عورتوں کی کوکھ بانجھ ہوجاتی ہے یا پھر وہ طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہوجاتی ہیں۔ میرے پاس اکثر خواتین آتی ہیں مجھے ان پر ترس آتا ہے۔ ایک آپریشن‘ دو آپریشن اور بعض خواتین کے بار بار آپریشن انہیں اور بے شمار بیماریوں میں مبتلا کردیتے ہیں کیوں نہ بادام روغن کے ان دس قطروں کو رواج دیا جائے اور استعمال کرایا جائے۔ جہاں طاقت ملے‘ فٹنس ملے‘ اور زچہ و بچہ کو صحت ملے وہاں نارمل ڈیلیوری کی خوشخبری بھی ساتھ ملے۔
آخر میں ایک چھوٹا سا اور واقعہ سناتا ہوں۔ ایک صاحب میرے پاس تشریف لائے پیشے کے لحاظ سے صحافی تھے ان کو طبی دنیا اور طبی ٹوٹکوں پر اعتماد نہیں تھا لیکن مجھ پر اعتماد کرکے اکثر مجھ سے ادویات لے جاتے تھے تھوڑی استعمال کرتے فائدہ ہوجاتا باقی ضائع کردیتے۔ میرا اکثر ان سے یہی شکوہ ہوتا کہ دوا پوری استعمال کیا کریں۔ ایک دفعہ اپنی بہو کو ساتھ لائے جو حمل کے پانچویں مہینے سے گزر رہی تھی۔ طرح طرح کی تکالیف اور ڈاکٹروں نے مکمل بیڈ ریسٹ لکھا تھا اور ڈاکٹروں نے یہ خبر بھی سنائی تھی کہ بچہ الٹا ہے اور ڈیلیوری نارمل ناممکن ہے ابھی سے خون کی بوتلوں کا انتظام اور اس کیلئے ادویات کی ترتیب مشورے میں شامل تھی۔ یہ ساری باتیں سن کر میں نے ان سے عرض کیا کہ اگر آپ میری بات مانیں اور بادام روغن کا یہی ٹوٹکہ استعمال کرنا شروع کردیں قہقہہ لگا کر کہنے لگے ان دس قطروں سے کیا ہوگا؟ ان سے عرض کیا کچھ بھی نہیں ہوگا۔ نارمل ڈیلیوری اگر نہیں ہوگی تو آپ آپریشن کروالیجئے گا استعمال کرنے میں کوئی حرج تو نہیں آپ میری بات مان کر استعمال شروع تو کردیں۔ کچھ تھوڑی سی بحث و تمحیض کے بعد آخر راضی ہوگئے اور بادام راغن استعمال کرانا شروع کردیا۔
ایک کے بعد دوسرا دوسرے کے بعد تیسرا مریض آیا پچھلی بات بھول گیا۔ کئی ماہ کے بعد ایک صاحب ملے وہ کہنے لگے واقعی طب کے بعض ٹوٹکے غضبناک ہوتے ہیں۔ کہنے لگے کہ خود الٹراسائونڈ کرنے والی لیڈی ڈاکٹر حیران‘ اور وہ ڈاکٹر حیران جنہوں نے اس کا تجزیہ کیا تھا اور جنہوں نے اس کا آپریشن تجویز کیا تھا واقعی حیران ہیں کہ اس سے نارمل ڈیلیوری ہوسکتی ہے اور کہنے لگے کہ اس سے واقعی نارمل ڈیلیوری ہوئی اور ڈاکٹر بھی حیران اور بچہ بھی تندرست اور بچے کی ماں بھی بالکل صحت مند اور کہنے لگے کہ آپ ایسے ٹوٹکے آئندہ بھی مجھے بتایا کریں مجھے اب احساس ہوا ہے کہ طب کے چند ٹوٹکے غضبناک ہوتے ہیں میں نے ان سے عرض کیا کہ طب کے چند ٹوٹکے نہیں بلکہ ہر ٹوٹکہ غضبناک ہوتا ہے۔
قارئین! روغن بادام کا یہ ٹوٹکہ آپ بھی استعمال کریں۔ حاملہ خواتین‘ حمل کے بعد بھی استعمال کرسکتی ہیں۔ یعنی ڈیلیوری کے بعد بھی استعمال کرسکتی ہیں۔ حیرت انگیز طور پر صحت مند خاتون‘ دودھ بڑھتا ہے اورصحت بڑھتی ہے اور بادام روغن ملا ہوا دودھ بچہ پیتا ہے تو اس کو قبض نہیں ہوتی الٹی نہیں ہوتی اور بے شمار بیماریوں سے بچا رہتا ہے۔

(حکیم محمد طارق محمود چغتائی)

🌿🌹🌿🌹🌿🌹🌿🌹🌿🌹🌿

Wednesday, 13 March 2019

Dwa


*معجون خاص*

*ثعلب مصری 50 گرام*

*مغز خیارین 50 گرام*

*مغز کدو 50 گرام*

*مغز تربوز 50 گرام*

*مغز خربوزہ 50 گرام*

*کنجد سیاہ 50 گرام*

*مغز اخروٹ 50 گرام*

*مغز چلغوزہ 50 گرام*

*مغز بادام 50 گرام*

*مغز پستہ 50 گرام*

*تخم پیاز 50 گرام*

*مصطگی 20 گرام*

*خشخاش 20 گرام*

*زعفران 10 گرام*

*شہد خالص 2 کلو*

*معروف طریقے سے معجون بنا لیں*
*خوراک ۔1 چمچ صبح و شام نیم گرم* *دودھ سے*

*تقویت گردہ و مثانہ کے لیے بے نظیر ہے*

*دل و دماغ کی کمزوری دور کرتی ہے*
*سپرمز کی تعداد میں اضافہ کرتی ہے*
*افزائش منی بکثرت کرتی ہے*
*بدن کو فربہ اور چہرے کو نکھارتی ہے*
*قوت باہ از حد پیدا کرتی ہے*
*تھکن سستی کاہلی ختم کرکے جسم میں نئی جان پیدا کرتی ہے*
*اعادہ شباب و قوت مردمی میں بہت سریع الاثر ہے*
*والسلام*

-----------------------

*دوا خود بنالیں یا ہم سے بنی ہوئی منگوا سکتے ہیں*

*میں نیت اور ایمانداری کے ساتھ اللہ کو حاضر ناظر جان کر مخلوق خدا کی خدمت کرنے کا عزم رکھتا ہوں ان میں کچھ کمی نہیں رکھتا یہ تمام نسخے میرے اپنے آزمودہ ہوتے ہیں آپکی دعاؤں کا طالب(حکیم ذیشان انصاری)*

*ہر قسم کی تمام جڑی بوٹیاں صاف ستھری تنکے، مٹی، کنکر، کے بغیر پورے انڈیا میں ہوم ڈلیوری کیلئے دستیاب ہیں مزید تفصیلات کیلئے کال کریں*

*کسی بھی قسم کی طبی رہنمائی و مشورہ کیلئے رابطہ کر سکتے ہیں*

*Helpline & Whatsapp Number*

*+91-96-19-93-75-60*

*Desi Herbal Desi Nuskha Desi Totky Desi Jadi Botiyon Se Ilaj*

Monday, 10 December 2018

سبزیوں کے فوائد ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔

                  ·•☆🕋☆•·   ▁▂▃★━╯﷽╰━★▃▂▁
•════•✭🌲✭•════• 
*الحمدللہ رب العالمین*
✾••••••••••••✾✽✾•••••••••••••✾
*الصلاۃ والسلام علی سید المرسلین*
        ︽︽︽︽︽︽︽︽︽︽︽
         *📚✧​🍂  ﷽  🍂✧​📚*
        ︾︾︾︾︾︾︾︾︾︾︾
─•••─↠❁✿🌷✿❁↞─•••─
 ☘    ↷منجانبــــ↶   ☘
*✍ محمد مسعود افغانی☝ آپ کی دعاؤں کا طالب* 
👈 راہ ھدایت میڈیا
91-7983921141📲  ℡
─•••─↠❁✿🌷✿❁↞─•••─
╼ ⃟ ⃟⃟ ╼𖣔╼ ⃟ ⃟╼𖣔╼ ⃟ ⃟  ╼𖣔╼ ⃟ ⃟╼

*🌹 سردیوں کی سوغات چقندر کھائیں‘ خون بنائیں: 🌹*
گہرے سرخ رنگ کی یہ سبزی نہ صرف غذائیت سے بھرپور ہے بلکہ کئی امراض اور طبی کیفیات میں بھی بہت مفید ہے۔ ایران میں چقندر کا گرم رس بہت مقبول ہے۔ آئر لینڈ میں ساحلی علاقوں کے لوگ نہ صرف اس کے پتے بہت شوق سے کھاتے ہیں بلکہ وہاں اسے ڈنٹھل سمیت پکاکر کھانے کا بھی رواج ہے۔

🌹زہریلے مادوں کا اخراج :🌹
انسانی جسم کو مسلسل آلودگی، بیکٹیریا اور دیگر ٹاکسنز کا سامنا رہتاہے۔ جنہیں جسم سے نکالنے کے لئے جگر میں ایک قدرتی نظام موجودہے۔
چقندر کھانے سے فاسد مادے قدرتی طور پر جسم سے خارج ہوجاتے ہیں۔ نہ صرف اس کے پتے کارآمد ہیں بلکہ جوس بھی مفید ہے۔ جو قوتِ مدافعت کو بھی بحال کرتا ہے۔ اس کی مناسب خوراک سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کئے جاسکتے ہیں:

*🌹خون کی کمی کے شکار🌹*
مریضوں کے لئے ایک نعمت
خون بنانے میں مددگار :اس میں موجود اجزاء فولک ایسڈ اور وٹامن سی خون بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔اس لئے خون کی کمی کے شکار افراد اسے اپنی روزمرہ کی سلاد میں ضرور شامل کریں اور کوشش کریں کہ اسے کچا کھائیں تاکہ اس سے بھرپور غذائیت حاصل کرسکیں۔

آئرن کی کمی :
جسم میں آئرن کی کمی والے افراد اسے کھاسکتے ہیں کیونکہ اس میں موجود وٹامن سی ان کے جسم میں آئرن کو جذب کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

*🌹 قبض سے نجات :" 🌹*
چقندر کھانے سے آنتوں میں تحریک ہوکر اجابت آسانی سے وقوع پذیر ہوتی ہے۔ اسے سلاد کی طرح یا پکا کر روزانہ کھایا جائے تو قبض نہیں رہتا۔ جو لوگ پرانے قبض کا شکار ہوں‘ انہیں چاہئے کہ روزانہ رات کو سوتے وقت چقندر کا جوشاندہ ایک گلاس ضرور پی کر سوئیں۔ اس میں فائبر کی بھرپور مقدار کی وجہ سے ان کا قبض ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جاتا رہے گا۔

*🌹 صاف اور نکھرا چہرہ :🌹*
چقندر کا جوس چہرے کے داغوں اور چھائیوں کو دورکرتا ہے۔ ایک چقندر کاٹ کر پانی میں ابال لیں۔ پھر یہ پانی روئی پر لگاکر داغوں پر اچھی طرح لگائیے اور پانچ سات منٹ بعد منہ دھولیجئے۔ چند روز تک ایسا کرنے سے دھبے کم ہوجائیں گے۔ اگر چہرہ کی جلد زیادہ خراب ہو تو چقندر پتوں سمیت ابالیں اور اس کے پانی سے جلد کو دن میں دوبار دھوئیں۔ اس سے جلد میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ کیل مہاسے اور پھنسیاں بھی دور ہوجائیں گی۔

*🌹 صحت مند دماغ : 🌹*
چقندر میں موجود نائٹریٹس (nitrates) ہمارے جسم میں جاکر ٹائٹرک ایسڈ (nitric acid ) بناتے ہیں جو خون کی نالیوں کو کشادہ کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے نتیجے میں ہمارے دل و دماغ کو آکسیجن سے بھرپور خون مہیا ہوتا ہے اور یوں نہ صرف دماغ تازہ دم رہتا ہے بلکہ ذہنی تناؤ ¿ کا بھی کم شکار ہوتا ہے۔

* 🌹ہائی بلڈ پریشر : دل کے مریض🌹*
چقندر کا جوس ہائی بلڈ پریشر ‘ شریانوں کی بندش‘ دل کی تکالیف اور پھولی ہوئی وریدوں کا اچھا علاج ہے۔ جن لوگوں کو بلڈپریشر کی شکایت ہو ‘انہیں چاہئے کہ اس کا جوس خاص طور پر استعمال کریں۔ کچھ لوگ گاجر کے جوس میں چقندر کا جوس ملا کر پیتے ہیں۔ یہ بھی فائدہ مند ہے۔ دل کے مریضوں کے لئے اسے نہایت مفید پایا گیا ہے۔

* 🌹سر میں خشکی اورسکری 🌹:*
خوبصورت ، صحت مند اور لمبے بال ہر لڑکی کا خواب ہوتے ہیں۔ بالوں کی صحت کےلئے چقندر بہت فائدہ مند ہے۔ اگر آپ سر میں خشکی کی وجہ سے پریشان ہیں توایک عدد چقندر چھلکے سمیت کاٹیں اور اسے پتوں سمیت پانی میں ابال لیں۔ پھر اس پانی کو اچھی طرح سر میں ملیں ۔ہفتے میں دوبار یہ عمل کرنے سے خشکی ختم ہوجائے گی۔ بالوں میں خشکی کی اصل وجہ سر کی جلد کا چکنا ہوجانا ہے۔ ایسے میں وہ فضا میں موجود آلودگی کو اپنی طرف کھینچتی ہے جس کے نتیجے میں سر کی جلد پر مٹی اور آلودگی کی تہہ بیٹھ جاتی ہے جو خشکی کی شکل میں نمودار ہوتی ہے۔ چقندر کے پتوں میں فولک ایسڈ کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو سر میں موجود خشکی کو ختم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔

وزن کم کرنے میں مفید :
وزن کم کرنے کے خواہش مند افراد چقندر کو اپنی غذا کا لازمی حصہ بنائیں کیونکہ اس میں کیلوریز کی بہت کم مقدار پائی جاتی ہے جو وزن کو برقرار یا اسے کم کرنے میں مفید ہے۔

*🌹گزارش🌹*
گہرے رنگ والے پھل اور سبزیاں ہمیشہ کچی کھائیں کیونکہ ان میں اینٹی آکسیڈینٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ انہیں پکانے یا زیادہ ابالنے سے بھی گریز کریں ورنہ ان میں موجود بہت سے غذائی اجزاء ضائع ہوجائیں گے۔
یہ سبزی سردیوں کی خاص سوغات ہے جسے کھانے سے آپ غذائیت کے ساتھ ساتھ حرارت بھی حاصل کرتے ہیں۔ اس کا ایک اور فائدہ یہ ہے کہ یہ جسم میں جمع شدہ فالتو مادوں کو جسم سے خارج کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
چونکہ چقندر کا رنگ دیر پا ہوتا ہے اس لئے اسے کاٹتے وقت دستانے یا پلاسٹک کے لفافے سے ہاتھوں کو ضرور ڈھانپ لیجئے...!!!

─•••─↠❁✿🌷✿❁↞─•••─
 ☘    ↷منجانبــــ↶   ☘
*✍ محمد مسعود افغانی☝ آپ کی دعاؤں کا طالب* 
👈 راہ ھدایت میڈیا
91-7983921141📲  ℡
─•••─↠❁✿🌷✿❁↞─•••─

🌷🌷🌷کدو کے فوائد🌷🌷🌷
ڈاکٹر موشےڈیوڈ جو پولینڈ سے ہجرت کرکے اسرائیل میں آئے تھے، وہ پچھلے بائیس برس سے کدّو کے خواص پر تحقیق کررہے تھے۔ 2014  کے موسم گرما میں یہ تحقیق مکمل کرکے یونیورسٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں پیش کی گئی۔ اس ریسرچ پیپر میں یہ انکشاف کیا گیا کہ کدّو ایک ایسی مکمل غذا ہے جس کی مثال کسی اور غذا میں نہیں ملتی۔ اگر ایک انسان روزانہ دو وقت کدّو کھائے تو اس کی غذائی ضروریات بالکل پوری ہوجاتی ہیں۔ کدّو میں ایسے اجزاء شامل ہیں جو انسان کو ہر قسم کی بیماری سے بچا لیتے ہیں۔ کینسر اور ایڈز کے مریضوں کو تجرباتی طور پر ایک مہینہ کدّو کھلائے گئے تو وہ بالکل بھلے چنگے ہوگئے۔ کدّو کے جوہر سے ہر قسم کی بیماری کے علاج کی ویکسین تیار کرنے کا تجربہ بھی کیا گیا اور نتائج حیران کن تھے۔ کسی بھی بیماری کے آخری سٹیج کے مریض کو بھی کدّو ویکسین لگائی گئی تو وہ ایک دن کے اندر پوری طرح صحت مند ہوگیا